پردہ بکارت اور پردہ – suhag raat tips for girls

میاں بیوی
Written by kahaniinurdu

پردہ  کل کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ پھر معلوم کیسے ہوگا کہ کون با کردار ہے اور کون نہیں۔؟معلوم ہی کیوں کرنا ہے بھئی۔؟ جو آپ کے نکاح میں ہےوہ آپ کا ہے اور اس کی عزت اب آپ کی عزت ہے اور اپنی عزت کو بھری محفل میں نہیں اچھالا جاتا۔ ہم لوگ کسی کے کردار کی سند تقسیم ہی کیوں کریں۔؟ یہ بندے اور خدا کے درمیان کا معاملہ ہے تو ان کے درمیان ہی رہنے دیں نا۔

یا تو مکافات عمل پر یقین رکھیے کہ جو جیسا ہے اسے ویسا ہی ملے گا۔؟ البتہ بعض اوقات آزمائش بھی ہو سکتی ہے۔ کہ اچھے لوگوں کو برے اور برے لوگوں کو اچھے بھی مل جاتے ہیں۔


اللہ تعالیٰ نے انسان کا پردہ رکھا ہوا ہے۔ اس کے کئی گناہوں پر پردہ ڈال رکھا ہے۔ تو ہم انسان کیوں ایک دوسرے کو برہنہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔؟ ہم میں سے کون ہے جو پرفیکٹ ہے۔؟ اگر آج کے دور میں کوئی خود کو پرفیکٹ سمجھ رہا ہے تو پھر وہ فرشتہ ہی ہو سکتا ہے انسان نہیں۔۔

ایک بات کہوں ویسے۔؟ اگر یہ کردار کی سند حاصل کرنے کا معاملہ پیش آ جائے تو پھراس حمام میں ہم سب ننگے ہیں ۔

بس یاد رکھیں کہ میاں بیوی وہی اچھے ہیں جو خود تو کمرے سے باہر آتے ہیں ۔لیکن ان کے باہمی معاملات اور کمرے میں ہونے والی گفتگو اندر ہی رہ جاتے ہیں۔ جن میاں بیوی کے ساتھ ان کی باتیں اور معاملات بھی کمرے سے باہر آئیں۔ وہ کبھی خوش گوار ازدواجی زندگی نہیں گزار سکتے۔ میاں بیوی ایک دوسرے کا لباس ہیں ایک دوسرے کو برہنہ کرنے کا نام میاں بیوی نہیں ہے۔ بلیڈنگ کا ہونا کردار کی گواہی نہیں ہے۔ اور بلیڈنگ کا نہ ہونا عورت کے بد کردار ہونے کی علامت نہیں ہے۔


اپنی شریکِ حیات کا ماضی مت ٹٹولیں۔ حال اور مستقبل میں رہیں اور اسی پر گفتگو کریں۔ حال اور مستقبل میں ہونے والی غلطیاں آپ کا معاملہ ہے۔ اس پر آپ سوچ سکتے ہیں مگر ماضی کو ماضی ہی رہنے دیں۔ اپنی سوچ کو وسیع اور ظرف کو بلند رکھیں۔ چھوٹی اور گھٹیا سوچ تو انسان کو ویسے ہی شکی مزاج بنا دیتی ہے۔ اور پھر وہ خواہ مخواہ ہی خود سے فرض کرتا ہے۔

فرضی نتائج بھی اخذ کر لیتا ہے۔ اور پھر اسے حتمی نتائج سمجھ کر اپنی اور دوسروں کی زندگی تباہ کر دیتا ہے۔

لڑکوں سے گزارش ہے کہ خود کو مرد بنائیں۔ اور گھر کی بزرگ خواتین اگر آپ سے اس طرح کے سوال پوچھنے کی کوشش کریں تو دو ٹوک جواب دیں ۔کہ یہ میرا اور میری بیوی کا معاملہ ہے۔

ورنہ بلیڈنگ نہ بھی ہو تو ان کی جھوٹی انا اور غیرت کی تسکین کیلئے کہہ دیا کریں کہ ہوئی تھی۔ انہیں خوش ہونے کا موقع دیں اور اپنا ظرف بلند رکھیں۔۔ ہم انسان اگر انسانوں کی غلطیاں معاف نہ کریں تو شاید ہمیں بھی معافی مشکل ہی ملے گی۔

سلامت رہیں۔

How to earn money online

Leave a Comment