Urdu Sex Stories | بہنوئی نے سالی کو بہانے سے بلا کر غلط کام کر ڈالا

Urdu Sex Stories | بہنوئی نے سالی کو بہانے سے بلا کر غلط کام کر ڈالا
Written by kahaniinurdu

میں  ایک آرمی افسر کی بیوی ہوں. اور میرا ایک سات سال کا بیٹا بھی ہے. مگر اس کے باوجود میں نے اپنے آپ کو اس طرح سنبھال کر رکھا ہوا ہے،کہ میں ابھی بھی ایک خوبصورت جسم کی مالک ہوں. اور میری شکل انڈین فلم سٹار پریتی زنٹا سے ملتی ہے. میں نے ٣ میہنے پہلے مسز آرمی بیوٹی کونٹیسٹ جیتا ہے. میرے دودو میرے جسم کے لحاظ سےکافی بڑےہیں،اور میراقد پانچ اشاریہ چھ انچ لمبا نازک جسم اور لمبی اور سڈول ٹانگیں ہیں.سنگم

میری نند کی شادی ایک نیوی افسر سے ہوئی ہے،جس کا نام نبیل ہے. نبیل ایک ہنڈسم اور کسرتی جسم کا مالک ہے،کئی بار میں نے یہ محسوس کیا ہے کے وہ جب بھی ہمارے ہاں آتا ہے یا مجھے کہی ملتا ہے اس کی نظر میری چھاتیوں پر ہوتی ہے،جومجھے بہت برا محسوس ہوتا ہے. اس لیے میں کوشش کرتی ھوں کہ اس کے سامنے کم سے کم رہومگر ایک دن سب کچھ تبدیل ہو گیا کیونکہ میرے میاں کی پوسٹنگ نورتھ سیکشن میں ہوگی.

وہاں فمیلی کا کوئی انتظام نہیں تھا تو میرے میاں اور میں نے یہ فیصلہ کیا کہ میں واپس اپنے شہر ساس سسر کے پاسس چلی جاتی ہوں. مگر میری نند نے جو ہمارے گھر کے قریب ہی رہتی تھی،نے مجھے اپنے گھر رہنے کی آفر کی جو ہم نے منظور کر لی. کیونکہ ہمارا بچہ ایک اچھے سکول میں پڑھتا تھا اور دوسری جگہ جانے میں اس کی تعلیم کا حرج ہوتا وہ سکول کے ہاسٹل میں رہتا تھا. اور صرف ویک اینڈ پر گھر آتا تھا،تو میں میاں کے جانے کے بعد اپنی نند کے گھرشفٹ ہوگئی نبیل زیادہ تر کام کے سلسلے میں گھر سے باھرہی رہتا تھا.

ابھی تک ان کی کوئی اولاد نہیں ہوئی تھی میں اور میری نند ہم دونوں گھر پر اکیلی ہوتی تھی. تو میں بوریت دوڑ کرنے کے لیے گھر کے کام اس کا ساتھ بٹانے لگی،آہستہ آہستہ میں نبیل کے ساتھ فری ہو گئی. ایک رات جب نبیل ڈیوٹی کے لیے جارہا تھا کہ اچانک لائٹ چلی گئی تو وہ اندھیرے میں کچن میں آیا جہاں میں کام کر رہی تھی تو اس کا ہاتھ میں نے اپنی چھاتی پر محسوس کیا اس نے سوری کیا اور کہا کہ میں موم بتی ڈونڈھ رہا ہوں اور چلا گیا۔

اس کی نظر میں یہ سب کچھ اچانک ہوا مگر سب کچھ اس نے جان بوجھ کر کیا ہے کیونکہ اس نے اپنے ہاتھ سے میرے دودو کو ہلکا سا دبایا تھا رات کو جب میں سونے کے لیے لیٹی تو اس کے ہاتھ کا لمس میں نے محسوس کیا میری عجیب سی فیلنگ ہو رہی تھی چارمیہنے ہو گیے تھے میرے شوھر کو گئے ہوے مجھے ایسا لگا جیسے نبیل میرے ساتھ لیٹا ہوا ہے میں نے اپنے دودو کو دبانا شروع کر دیا اور میری سنگم سے ہلکا سا پانی نکلنے لگا اور میں اسی طرح سو گئی اگلے چند دن کسی ایکسیڈنٹ کے بغیر نکل گے

مگر جب بھی نبیل میرے پاس سے گزرتا اس کی پینٹ کے سامنے کا ابھار صاف نظر آتا پر میں نے اس کو کوئیرسپانس نہیں دیا ایک رات میں پانی لینے کے لیے کچن میں جارہی تھی مجھے کچن میں جانے کے لیے نبیل اور جیا( میری نند کا نام) کے کمرے کے پاس سے گزرنا پڑتا ہے جیسے ہی میں ان کے روم کے پاس پونچی میں نے کچھ آوازیں سنیں میں رک گئی تو پتہ چلا کہ وہ سکس کر رہےہیں میرے جذبات مچل گئے مگر تھوڑا برا بھی لگا کہ میں کسی کی نجی زندگی میں دخل اندازی کر رہی ہوں

میں کچن میں چلی گئی پانی پیتے هوے مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے میرے ہاتھ کانپ رہے ہیں اور میرا چہرہ خون سے سرخ ہوگیا ہے اور میرے دودو سخت ہونے لگے ان کی نیپل مجھے اپنی نائٹی میں سے نظر آرہی تھی پانی پی کر واپس آتے هوئے میں نبیل کے روم کے پاس رک گئی آوازیں ابھی تک آرہی تھی اچانک ہی بلا ارادہ میں نے جھک کر ان کے روم کی کی ہول سے اندر دیکھا تو مجھے ایک جٹکا لگا میں نے دیکھا کہ نبیل نیچے لیٹا ہوا تھا اور جیا اس کے اوپر بیٹھی اس کا کیلا چوپ رہی تھی اور اس کی پیٹھ نبیل کی طرف تھی

وہ اس کی سنگم کو چاٹ رہا تھا جیا نے دونوں ہاتھوں سے اس کے کیلے کو پکڑا ہوا تھا اور چوپے لے رہی تھی میں وہاں سے باوجود کوشش کے آنکھیں نہیں ہٹا سکی مجھے ایسا فیل ہو رہا تھا کہ جیسے جیا کی جگه میں ہوں اور نبیل کا کیلا میں اپنے اندر محسوس کر رہی تھی پھر میں نے دیکھا کہ انہوں نے اپنی پوزیشن چینج کر لی اب جیا پیٹ کے بل نیچے لیٹ گئی اور اپنی موری اوپر اٹھا لی اور اسی طرح نبیل اس کی موری کو چاٹنے لگا اور ایک انگلی اس کی سنگم میں ڈال دی اور جیا کے منہ سے سکسی آوازیں نکل رہی تھیں

اب نبیل نے اسی سٹائل میں اس کے اندراپنا کیلا ڈال دیا اور اس کو ٹھوکنے لگا اور میں واپس اپنے روم میں آگئی مگر نیند میری آنکھوں سے کوسوں دور تھی اور مجھ پر سکس کا فل نشہ طاری تھا میں نے ایک ہاتھ سے اپنے دودو کو مسلنا اور دوسرے ہاتھ کی انگلی کو اپنی سنگم میں ڈال لیا اور اندر باھر کرنے لگی اس وقت مجھے اپنے شوہر کی کمی بڑی شدت کے ساتھ محسوس ہوئی اور اسی طرح سکس کی ماری میں سو گئی دو تین دنوں کے بعد میں نے نبیل کو دوسری نظر سے دیکھنا شروع کر دیا

ویکینڈ پر جیا نے کالونی کی دوسری عورتوں کے ساتھ پکنک پر جانے کا پروگرام بنا لیا اور مجھے اور میرے بیٹے کو بھی چلنے کو کہا مگر میں نے خرابی طبیعت کا بہانہ بنا لیا  تھوڑی دیر کے بعد جیا اور میرا بیٹا دونوں گاڑی میں بیٹھ کر ان کے ساتھ پکنک پر چلے گنے اب گھر میں نبیل اور میں اکیلے تھے  میں نے خیال میں ہی خود کو نبیل کی گود میں بیٹھا ہوا دیکھا کہ میں اس کے پاجامہ کے ابھار کو قریب سے دیکھ رہی ہوں اور اور ابھار کے نیچے اس کے موٹے تازے کیلا کو اپنے ہاتھوں سے فیل کر رہی ہوں اور وہ میری سنگم پر ہاتھ پھیر رہا ہے

پندرہ بیس منٹ کے بعد جب مجھے یقین ہو گیا کہ جیا اور دوسرے لوگ پکنک کے لیے نکل گیے ہیں میں اپنے روم سے باہر آئی اور نبیل لاؤنج میں بیٹھا نیوز پیپر پڑھ رہاتھا میں نے اس کو کہا کہ میں باتھ کرنے جارہی ہوں اور نوکرانی ابھی تک نہیں آئی اس لیے میں اپنے روم کا ڈور کھلا چھوڑ رہی ہوں کہ جب وہ آئے تو صفائی کرلے یہ کہ کر میں اپنے روم میں چلی آئی میرے روم میں ائر کندشن لگا ہوا تھا مگر اٹیچ باتھ روم آگ کی طرح گرم تھا اس وقت موسم بھی گرمی کا تھا

میں نے اپنے سارے کپڑےاتار دیے اور بیڈ پر اس طرح لیٹ گئی کہ ڈور سے میری ننگی پیٹھ نظر آرہی تھی میں نے ایک ہاتھ اپنی آنکھوں پر رکھ لیے اور دوسرے ہاتھ سے اپنے دودو کو دبانا شروع کر دیا اور آرام سے اپنی گیلی سنگم پر بھی ہاتھ پھیرنے لگی میں امید کر رہی تھی کہ وہ میرا اشارہ سمجھ گیا ہوگا اور خود ہی میرے روم میں آ جاۓ گا کچھ دیر کے بعد ایسا لگا کہ کسی نے ڈور کے ہینڈل کو آہستہ سے نیچے کیا ہو میں نے جلدی سے اپنا ہاتھ دودو سے ہٹا کر آنکھوں پر اس طرح رکھ لیا جیسے میں سو رہی ہوں

مجھے تھوڑا سا یہ ڈر بھی تھا کہ نوکرانی نہ آجاۓ تو میں نے اپنے لفٹ بازو کے نیچے سے دیکھا کہ نبیل روم کی ڈور کے پاس کھڑا مجھے ننگی حالت میں دیکھ رہا ہے اس نے آہستہ سے ڈور بند کر کے اندر سے لاک لگا دی اور اپنا کرتا اور پاجامہ اتارنے لگا میں ابھی تک اس طرح سے ناٹک کر رہی تھی کہ جیسے میں سو رہی ہو وہ آہستہ سے چلتا ہوا میرے بیڈ کے پاسس بیٹھ گیا اور آہستہ سے میرے دودو کی نپلس پر ہاتھ پھیرنے لگا

میں نے بڑھی مشکل سے اپنی آہ روکی میں اپنے بازو کے نیچے سے دیکھ سکتی تھی کہ وہ آرام کے ساتھ میری لیفٹ نیپل پر زبان پھیرنے لگا اور رایٹ والی چھاتی کو بڑھے پیار کے ساتھ ہلکا سا دبانے لگااب میری برداشت سے باہر کام ہو گیا تھا اور میں صیح نشے میں ہو گئی تھی اور کوشش کے باوجود اپنی سکسی آوازوں کو نہ روک سکی اب میرے منہ سے ہلکی ہلکی آہ آہ آہ او او آہ نکلنے لگی اب میں نے اپنا دوسرا ہاتھ آنکھوں سے اٹھایا اوراس کو اچانک احساس ہوا کہ میں جاگ گئی ہوں اس نے ادھر ادھر ہاتھ مارنا شروع کر دیا اور سوری کہتے هوے پیچھے ہٹ گیا

تو میں نے اس کے سر کے پیچھے ہاتھ رکھ کراسے قریب کر کے اس کے ہونٹوں پر ایک کس کردی جس کا جواب اس نے بڑھی گرم جوشی کے ساتھ دیا اور اس کو پتہ چل گیا کہ یہ سب کچھ میری مرضی سے ہو رہا ہے تو اس کی ساری ججک ختم ہو گئی اور وہ پرجوش طریقے سے مجھے گالوں پرکس کرتا کبھی میرے ہونٹوں پر دودو پر میرے چہرے پریہاں تک کے اس نے میرے بدن کا اوپر والا حصہ سارا چوم ڈالا مگر جب اس نے کان کی لووں پرجب اس نے زبان پھیری تو مجھے ایسا لگا کہ جیسے میں کسی اور دنیا میں پہنچ گئی ہوں

اس طرح لگتا تھا کہ جیسے اسے اس کام کا بہت سارا تجربہ ہے پتہ نہیں کہ یہ سب کچھ اس نے کتنی لڑکیوں کے ساتھ کیا ہو گا مگر حقیقی معنوں میں وہ ایک لوو برڈ تھا اسی طرح چومتے چاٹتے وہ نیچے کی طرف جانے لگا جہاں میری نازک گیلی سنگم اس کا بڑی شدت کے ساتھ انتظار کر رہی تھی اس نے میری ٹانگوں کو ہلکا سا کھولا اور اپنی گرم گرم زبان کی نوک پیاسی سنگم پر رکھ دی اور اس کو دھیرے سے چاٹنے لگا اور دوسرا ہاتھ اس کا ابھی تک میری چھاتیوں پر تھااس نے میری سنگم کے ہونٹوں کوکھول کر اپنی انگلی اندر باہر کرنے لگا

جس کی وجہ سے میرا پانی نکلنے لگا تو اس نے اپنا ہاتھ نکل لیا اس وقت جب میرا دل کرتا تھا کہ وہ سب کچھ اندر ڈال دے اورتھوڑی دیر کے بعد اس نے ایک بارپھر میری سنگم کو چاٹنا شروع کر دیا اور ایک ہاتھ کی انگلی میری موری کے سوراخ میں آرام سے ڈال دی یہ سب کچھ میرے لیے ایک نیا تجربہ تھا کیونکہ میرا شوھر ایک سیدہ سادہ آدمی تھا وہ تھوڑی دیر کس وغیرہ کر کے اندر ڈال دیتا تھا مگر یہ سب کچھ کر کے آدمی اصل سکس کا مزہ اٹھاتا ہے

میری سنگم پہلے ہی پانی چھوڑ چکی تھی اس نے اپنا منہ میرے کانوں کے ساتھ لگا لیا آہستہ اور بڑے پیار کا ساتھ وہ میری تعریف کرنے لگا کہ میں بہت خوبصورت ہوں اس نے کہا کہ وہ ہر وقت میرے سپنے دیکھا کرتا تھا اور خیالوں ہی میں وہ کہی بار مجھے ٹھوک چکا تھا اس نے بتایا کہ جب اس نے مجھے پہلی بار دیکھا تھا اسی ٹائم سے اس نے مجھے پسند کر لیا تھا اس کی باتیں اور ٹچ کرنا مجھے کسی اور دنیا میں لے آیا تھا اب اس نے ایک بار پھر میری سنگم کو چاٹنا شروع کیا 

اب کی بار اس نے میری سنگم اور موری کے درمیان والی جگہ پر بڑے لاڈ کے ساتھ اپنی زبان کی نوک پھیری تو میں اپنا آپ پر کنٹرول نہ کر سکی اور زور زور سے چلانے لگی آہ آہ آہ وو وو . . . . آئ لوو یو جانی آہ. مر گئی اور جب اس نے میری موری پر زبان پھیری تو ایسا لگا کہ جیسے کسی نے مجھے بجلی کا شاک دیا ہو ایک دم سے میرا سارا جسم کانپنے لگااس نے مجھے نیچے لٹا کر میری ٹانگیں اٹھا لی اور اپنے کیلے کو میری سنگم پر رگڑنے لگا اب مجھ سے رہا نہیں گیا تو میں نے اس کو پکڑ کر اندر ڈالنا چاہا تو اس نے میرا ہاتھ ہٹا دیا

اب ایک بار پھر میری سنگم نے پانی چھوڑ دیا اب اس نے ایک دم سے اپنا راڈ میری سنگم پر فٹ کیا اور ہلکا سا دبایا تو میری چیخ نکل گئی کیونکہ اس کا راڈ میرے شوہر کے راڈ سے کافی بڑا اور موٹا تھا اور جب دوسری بار اس نے زور لگایا تو سیدھا میرے اندر چلا گیا تھوڑی دیر تک تو مجھے تکلیف ہوئی مگر اتنے سارے پیار کے آگے یہ کچھ بھی نہیں تھی کافی دیر اسی طرح ٹھوکنے کے بعد اس نے مجھے اوپر بٹھا لیا اب میں اوپر سے نیچے اور وہ نیچے سے اوپر سٹروک لگا رہا تھا

جب اس کا پانی نکلنے والا ہوتا وہ باھر نکال لیتا اب اس نے مجھے ٹیڑھا کر کے پیچھے سے میرے اندر ڈال دیا اور زور زور سے سٹروک لگانے لگا روم میں ائر کنڈیشن ہونے کے باوجود ہمارے جسم پسینے کے پانی سے بھرے هوے تھے اب اس نہ ایک بار پھر مجھے سیدھا لٹا لیا اور سٹروک شروع کر دیے اب میری آواز کے ساتھ اس کی آواز بھی شامل ہو گئی تھی ہم دونوں آہ آہ وو وو کرنے لگے اب اس نے سپیڈ تیز کر لی تو مجھے پتہ چل گیا کہ اس کی منزل قریب ہے تھوڑی دیر کے بعد مجھے ایسا لگا کے جیسے کسی نے میری سنگم میں گرماگرم لاوا چھوڑ دیا ہو

ایسا لگتا تھا کہ جیسے ساری دنیا تھم گئی ہو اور میں ایک دم سے بلکل ٹھنڈی ہو گئی اور اسی طرح کہ اس کا کیلا میری سنگم کے اندر ہی تھا ہم دونوں ایک ساتھ لیٹ گئے اور باتیں کرتے میں سو گئی کافی دیر کے بعد میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کہ میں بیڈ پر نائٹی پہنے اکیلی لیٹی ہوئی ہوں میں سوچنے لگی کہ کیا یہ سب کچھ خواب تھا باہر سے آوازیں آرہی تھیں ایسا لگتا تھا کہ جیا اور میرا بیٹا واپس آگے ہیں اور کھانے کی خوشبو آ رہی تھی

اتنے میں نبیل نے مجھے آواز دی کہ کھانا تیار ہے میں کپڑھے پہن کر ڈائنگ روم میں گئی تو سارے بیٹھے هوے کھانا کھا رہے تھے نبیل نے جیا کو بتایا کہ اس کی طبھیت صبح سے ہی خراب تھی اور یہ اپنے روم میں سارا دن سوتی رہی تو میں نے بھی اس کو جگانا مناسب نہیں سمجھا اور میری طرف دیکھ کر ہلکے سے آنکھ ماردی

تو مجھے پتہ چلا کہ یہ سب کچھ خواب نہیں حقیقت تھی اور میری زندگی کا سب سے بہترین تجربہ تھا نبیل کے ساتھ میں نے بہت ٹائم گزارا ایسا لگتا تھا کہ وہی میرا شوھر اور میرا لوور ہے اس کے ساتھ میں نے ہر طرح سے سکس کیا کبھی کبھی میں سوچتی ہوں کہ جیا کتنی لکی ہے کہ اس کو اتنا اچھا شوہر ملا۔

Leave a Comment