غلطی سے ایجاد ہونے والی ایسی اشیاﺀ جن کا استعمال ہم روزانہ کی بنیاد پر کرتے ہیں ۔
1: کارن فلیکس غلطی سے ایجاد
کارن فلیکس کی ایجاد حادثاتی طور پر 1894 میں ہوئی تھی ۔ اس کے مؤجد کا نام کیٹ کیلوج تھا جو کہ ایک ہسپتال میں مریضوں کو کھانا دینےکی ڈیوٹی پر معمور تھا ۔ ایک دن اس نے مریضوں کو کھانا دینے کے لیے ۔ گندم کو ابالا مگر کسی ضروری کام کے سبب اس ابلی ہوئی گندم کو دھوپ میں ہی چھوڑ کر چلا گیا ۔
جب واپس آيا تو اس گندم کا رنگ دھوپ کی وجہ سے بدل چکا تھا ۔ مگر چونکہ مریضوں کو کھانا دینے کا وقت ہو چکا تھا ۔ لہٰذا اس نے مجبورا وہی گندم بیک کر کے اس پر دودھ ڈال کر مریضوں کو دے دی ۔ جس کا ذائقہ مریضوں کو بہت پسند آيا ۔ بعد میں اس نے یہی تجریہ مکئی کے دانوں کے ساتھ کیا ۔ اس طرح کارن فلیکس کی ایجاد ہوئی جو اکثر ناشتے میں استعمال کیا جاتا ہے ۔
Corn Flakes – کارن فلیکس
2: مائیکروویو اوون
اس کی ایجاد دوسری جنگ عظیم کے بعد پرسی اسپنسر نے ایک حادثاتی دریافت کے بعد کی ۔ پرسی اسپنسر دوسری جنگ عظیم میں ریڈار کے پاس ڈیوٹی کر رہا تھا ۔ وہاں اس نے ڈيوٹی کے دوران محسوس کیا کہ جب وہ ریڈار کے قریب تھا تو اس کی جیب میں موجود کینڈی پگھل گئی ۔ جبکہ اس کے جسم پر اس گرمی کا کوئی اثر نہیں پڑا ۔
اس نے یہ تجربہ کھانے کی بہت ساری اشیا پر کیا ۔ تو اس کو اندازہ ہوا کہ ریڈار سے ایسی شعاعیں نکل رہی ہیں جو کہ کھانے کو گرم کر دیتی ہیں ۔ اس طرح دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد پرسی نے ان شعاعوں پر کام کر کے مائیکروویو اوون کی ایجاد کی ۔
microwave-oven – مائیکروویو اوون
3: آئس کریم کون
آئسکریم کی ایجاد تو بہت پہلے ہو چکی تھی مگر کون کی ایجاد 1904 میں ایک میلے کے دوران ہوئی ۔ تفصیلات کے مطابق اس میلے میں ایک آئس کریم والے نے اپنا اسٹال لگایا تھا ۔ جس کی آئسکریم بہت بک رہی تھی ۔ وہ ایک چھوٹی پلیٹ میں رکھ کر خریدنے والوں کو آئسکریم دے رہا تھا ۔ رش کی وجہ سے آئسکریم تو بچ گئی مگر اس کی وہ پلیٹیں ختم ہو گئيں جس میں وہ آئسکریم دے رہا تھا ۔
مگر لوگوں کا رش جاری رہا اس وقت میں اس کے ساتھ ویفرز کے اسٹال والے ارنسٹ ہنگری نے جس کے اسٹال پر بالکل رش نہ تھی ۔ آئسکریم والے کی مدد کے لیے اپنے ویفرز کو کون کی شکل میں موڑ کر اس کو پیش کیا کہ پلیٹ کے بجائے اس میں ڈال کر دے دے ۔ لوگوں کو یہ ذائقہ اتنا پسند آيا کہ اس کے بعد آئسکریم کے ساتھ کون لازمی ہو گئی ۔
ice cream – آئس کریم کون
4: کوکا کولا
کوکا کولا کی ایجاد 1886 میں جان پیمبرٹن نے کی جو پیشے کے اعتبار سے ایک فارمسٹ تھا ۔ وہ سر درد کی ایک دوا پر تحقیق کر رہا تھا ۔ اس کے لیے اس نے کوکا کے پودے کے پتے اور بیج استعمال کیے تھے ۔ ان کو پیسنے پر اس میں پانی شامل کرنا تھا ۔ مگر اس کے بجائے اس نے اس میں غلطی سے سوڈا شامل کر دیا ۔ جس کا ذائقہ سب کو بہت پسند آیا ۔ اور اس طرح کوکا کولا وجود میں آگئی جو کہ ہر کوئی پیتا ہے ۔
coca cola – کوکا کولا
5: آلو کے چپس
آلو کے چپس کی ایجاد کی کہانی بہت دلچسپ ہے ۔ اس کے مؤجد کا نام جارج کرمب تھا جو کہ ایک ہوٹل کا کک تھا ۔ اس کے ریسٹورنٹ میں روزانہ ایک گاہک آتا تھا اور فرنچ فرائز کھاتا تھا ۔ ایک دن جب اس کے سامنے فرنچ فرائز پیش کیے گئے تو اس نے ان کے نرم ہونے کی شکایت کی ۔
جس پر جارج نے دوبارہ بنا کر دیے مگر گاہک مطمئيں نہیں ہوا ۔ ایسا دو سے تین بار ہوا جس پر غصے میں جارج نے آلو کو باریک باریک کاٹ کر فرائی کر دیا ۔ جس کا ذائقہ سب کو بہت پسند آیا اور اس طرح آلو کے چپس کی ایجاد ہوئی ۔
Potato Chips-آلو کے چپس
6: چاکلیٹ چپ کوکی
امریکہ کی ریاست میسا چوسٹس کے ایک ریستوران میں 1930 میڑ رتھ وک فیلڈ بسکٹ بنانے کی ڈیوٹی پر معمور تھیں ۔ ان کے بنائے ہوئے چاکلیٹ کوکیز بہت پسند کیے جاتے تھے ۔ ایک دن کوکیز بناتے ہوئے انہیں پتہ چلا کہ ان کے پاس چاکلیٹ ختم ہو گئی ہے ۔
اس وقت انہوں نے بیکری میں موجود چاکلیٹ چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے ۔ آمیزے میں اس خیال کے ساتھ شامل کر دیا کہ یہ پگھل کر آمیزے کا حصہ بن جائيں گے اور کسی کو پتہ نہیں چلے گا ۔ مگر بسکٹ کی تیاری کے بعد بھی یہ اسی حالت میں رہے ۔ اور ان کا ذائقہ سب نے بہت پسند کیا اس طرح چاکلیٹ چپ کوکیز کی ایجاد ہوئی ۔
چاکلیٹ چپ کوکی – Chocolate Chip Cookie
7:اینٹی بائوٹک ادویات
اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے الیگزنڈر فلمنگ بیکٹیریا پر تجربات کر رہے تھے ۔ اس تجریے میں اتنے محو ہوئے کہ ان کے کھانے کی پلیٹ پر پھپھوندی لگ گئی اور ان کو پتہ نہیں چلا ۔ تجربے کے دوران یہ پھپوندی غلطی سے اس جگہ لگ گئی جہاں تجربات کے لیے بیکٹیریا موجود تھے ۔
الیگزنڈر فلمنگ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اس پھپھوندی نے ان تمام بیکٹیریا کا خاتمہ کر دیا ۔ اس کے بعد انہوں نے اس کا تجربہ بار بار کیا اور اس طرح پنسلین نامی پہلی اینٹی بائوٹک دوا کو بنا لیا ۔
اینٹی بائوٹک ادویات – Antibiotics
✭ نوٹ :- عمدہ قسم کے سبق آموز واقعات وحکایات کیلئے آج ہی ہمارا ٹیلی گرام چینل جوائن کریں ۔
نوٹ :- اپنے دوست و احباب اور متعلقین کو بھی شیئر کریں تاکہ آپ کے ذریعے ان کا بھی فائدہ ہو۔
Leave a Comment