دین اسلام کی برکات
﷽
دین اسلام کی برکات علامہ حلبی نے سیرت حلبیہ میں مشہور صحابی حضرت خوات بن جبیر رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق لکھاہے۔ کہ اسلام لانے سے قبل ایک دن وہ چند عورتوں کے پاس سے گزرے ۔ ان عورتوں کے حسن نے دل موہ لیا انکے پاس بیٹھنے کیلئے یہ بہانہ تراشا کہ میرا اونٹ بھاگ گیا ہے۔ میرے ساتھ تم رسی بٹ دو اس بہانہ سے حضرت خوات ان عورتوں کے پاس بیٹھ گئے ۔اتفاقاً ادھر سے حضرت خاتم الانبیاء والمرسلین صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کا گزر ہوا ۔
حضرت خاتم المرتبتﷺ حقیقت حال سمجھ گئے لیکن خاموشی کے ساتھ وہاں سے گزر گئے۔ بعد میں حضرت خوات اسلام لے آئے تو حضرت سید الکونینﷺ نے مسکراتے ہوئے ان سے پوچھا ۔ مافعل بعیرک الشادرآپ کے بھاگنے والے اونٹ کا کیا بنا ۔؟ حضرت خوات حضرت رحمۃ العالمینﷺ کی تعریض سمجھ گئے اور بڑا خوبصورت جواب دیا ۔کہا یا رسول اللہ !ﷺ ۔ قیدہ الاسلام ۔ یعنی یا رسول اللہ !ﷺ اسکو تو اسلام نے باندھ دیا ۔
اندازہ لگائیں ! اسلام کی آمد سے زندگی کی اخلاقی قدریں کس طرح بدلیں ۔۔۔۔
ﷻ,,,, دین اسلام کی برکات دلوں کے جوڑکا راز۔۔۔ﷻ
جس گھر میں اللہ تعالی کا قانون توڑا جائے گا وہاں دیگر مصیبتوں کے علاوہ اایک بڑی مصیبت یہ آئے گی کہ۔ گھر والوں کے دل آپس میں پھٹے رہیں گے ۔ کبھی نہیں جڑ سکتے اسلئے کہ دلوں کا جوڑ اللہ رب العزت نے اپنی شریعت کی پاس داری میں رکھا ہے ۔ گھر میں جس قدر احکام شریعت کی پاس داری کی جائے گی ، اتنا ہی گھر میں جوڑ رہے گا ۔
لیکن ہمارا حال یہ ہے کہ ہم گھر والوں سے احکامِ شریعت کی پاس داری کروانے کے بجائے ان سے اپنی مرضی منوانا چاہتے ہیں ۔ حالانکہ اللہ پاک سب سے بڑے ہیں ۔جب وہ سب سے بڑے کی نہیں مانتے تو ہماری کیسے مانیں گے۔ ؟ اس لئے ضروری ہے کہ پہلے ہم گھر والوں کا دھیرے دھیرے دینی مزاج بنائیں۔ اور انہیں اللہ اور ان کے رسولﷺ کی بات ماننے کا عادی بنائیں ۔ جب وہ اللہ اور ان کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی ماننے لگیں گے تو ان شاءاللہ ہماری بھی مانیں گے ۔
اخوذ ۔۔۔ رسالہ ۔ فیضانِ حکیم الامت تھانہ بھون ۔
✭ نوٹ :- عمدہ قسم کے سبق آموز واقعات وحکایات کیلئے آج ہی ہمارا ٹیلی گرام چینل جوائن کریں۔
نوٹ :- ایسے ہی دل کو موہ لینے والے اور دل کو چھو لینے والے واقعات و حکایات پڑھنے کے لئے روز ویب سائٹ کا وزٹ کریں۔ اور اپنے دوست و احباب اور متعلقین کو بھی شیئر کریں تاکہ آپ کے ذریعے ان کا بھی فائدہ ہو ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Leave a Comment