امام ابو حنیفہؒ کی وفات کا سبب – imam abu hanifa

امام ابو حنیفہؒ کی وفات کا سبب
Written by kahaniinurdu

امام ابو حنیفہؒ کی وفات کا سبب

عباسی خلیفہ ابو جعفر منصور نے امام صاحبؒ کو قاضی القضاۃ (چیف جسٹس) بنانے کی پیش کش کی مگر آپؒ نے اس سے انکار فرمایا۔ مگر منصور نے قسم کھا کر شدت سے اصرار کیا اور دھمکی دی کہ اگر یہ پیش کش قبول نہ کی تو سختی کی جائے گی اور قید میں ڈال دیا جائے گا۔

مگر آپ برابر انکار فرماتے رہے۔ چناںچہ آپ کو کوفہ سے بغداد لاکر قید کردیا گیا۔ اور روزانہ بھرے بازار میں لاکر کوڑے لگانے کا حکم ہوا۔ دس دن تک یہی عمل آپ کے ساتھ دوہرایا گیا۔ اور کوڑے بھی اتنے شدید مارے گئے کہ آپ لہولہان ہوگئے اور اِیڑیوں تک سے خون بہہ پڑا۔ پھر آپ کو قید بامشقت میں ڈال دیا گیا۔ اور زبردستی زہر پلایا گیا۔ جس کی وجہ سے چند ہی روز میں قید خانہ میں ہی بحالتِ سجدہ آپ کی وفات ہوگئی۔ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ رحمۃً واسعۃً۔۔۔۔

دراصل خلیفہ منصور کو یہ شبہ ہوگیا تھا کہ خانوادۂ اہل بیت کے قائد ’’ابراہیم بن عبد اللہ‘‘ کی بصرہ کے علاقہ میں حکومت کے خلاف بغاوت میں امام صاحب کی تائید بھی شامل ہے۔ اِسی پر برافروختہ ہوکر منصور نے امام صاحب کے ساتھ یہ ظالمانہ برتاؤ کیا۔

(مقدمہ اوجز المسالک ۱؍۱۷۷ وغیرہ)

امام ابو حنیفہؒ کی وفات کا سبب

آپ کی وفات کی خبر سے پورے بغداد میں کہرام مچ گیا۔ ہر طرف رنج وغم کے بادل چھا گئے۔ قاضی بغداد علامہ حسن بن عمارہؒ نے آپ کو غسل دیا۔ اور پچاس ہزار سے زیادہ لوگوں نے آپ کی نماز جنازہ میں شرکت کی (جو اس زمانہ کے اعتبار سے بے مثال تعداد ہے۔ اور آپ کی مقبولیت کی کھلی دلیل ہے) مجمع کی کثرت کی وجہ سے چھ مرتبہ جنازہ کی نماز پڑھی گئی۔

آپ نے وفات سے قبل وصیت کی تھی کہ مجھے کسی ایسی جگہ دفن نہ کیا جائے جس کے غصب ہونے کا شبہ ہو۔ چناںچہ بغداد میں ’’مقبرۂ خیزران‘‘ میں آپ کی تدفین عمل میں آئی۔

آپ کی وفات کا واقعہ ۱۵۰ھ میں پیش آیا۔ اس وقت آپ کی عمر مبارک ستر برس تھی۔

(ابوحنیفہ؛ حیاتہ وعصرہ ۵۹-۶۰۔ عقود الجمان ۳۵۷-۳۶۲ طبع مکتبہ دارالایمان مدینہ منورہ۔ فضائل ابی حنیفہ ۳۸)

 

وفات کی اطلاع ملنے پر فقیہ مکہ علامہ ابن جریجؒ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انا للہ پڑھی اور فرمایا کہ: ’’کیسا عظیم علم رخصت ہوا۔۔۔۔۔؟

اور محدث جلیل امام شعبہؒ نے انا للہ پڑھتے ہوئے فرمایا کہ: ’’کوفہ سے علم کی روشنی بجھ گئی۔ اب کوفہ والے اس جیسی شخصیت کبھی نہ دیکھیں گے۔

علامہ علی بن صالح بن حئیؒ نے فرمایا کہ۔

’عراق کا مفتی اعظم اور فقیہ وقت رخصت ہوا۔

اللہ اکبر۔۔۔۔۔۔

ہماری اس ویب سائیٹ پر آپ ڈیلی بیس پر نئی نئی، کہانیاں ،اردو اقوال، اور اسلامی واقعات، پڑھ سکیں گے۔ شکریہ اللہ آپ کو دونوں جہاں کی خوشیاں دے امین ۔

 How To Change Name And Address In Google Adsense

Leave a Comment