عورت کی زندگی میں کوئی دوسرا مرد ہے یا نہیں اس کا پتہ ان تین نشانیوں سے چلتا ہے۔اچھے لوگوں کو ٹھوکر...
Category - حضرت علی ؓ کے اقوال
حضرت علی ؓ کے اقوال
ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی پیغمبر اسلام محمد کے چچا زاد اور داماد تھے۔
عثمان بن عفان کے بعد چوتھے خلیفہ راشد کے طور پر سنہ 656ء سے 661ء تک حکمرانی کی۔لیکن انہیں شیعہ مسلمانوں کے ہاں خلیفہ بلا فصل، پہلا امام اور وصی رسول اللہ سمجھا جاتا ہے۔
ابو طالب اور فاطمہ بنت اسدکے ہاں پیدا ہوئے۔ روایات کے مطابق حضرت علی۔مقدس ترین اسلامی شہر مکہ میں کعبہ کے اندر جائے حرمت میں پیدا ہوئے تھے۔حضرت علی بچوں میں پہلے اسلام قبول کرنے والے تھے۔اور کچھ مصنفین کے مطابق پہلے مسلم تھے۔
ابتدائی دور میں حضرت علی نے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حفاظت کی اور ابتدائی مسلم برادری کی جانب سے لڑی گئی تقریباً تمام جنگوں میں حصہ لیا۔ مدینہ ہجرت کرنے کے بعد انہوں نے پیغمبر اسلام کی بیٹی فاطمہ زہرا سے شادی کی۔خلیفہ حضرت عثمان بن عفان کی شہادت کے بعد سنہ 656ء میں صحابہ نے انہیں خلیفہ منتخب کیا تھا۔
حضرت علی نے اپنے دور خلافت میں خانہ جنگیاں دیکھیں اور سنہ 661ء میں جب وہ جامع مسجد کوفہ میں نماز پڑھ رہے تھے ۔عبد الرحمن بن ملجم نامی ایک خارجی نے ان پر حملہ کر دیا اور وہ دو دنوں بعد شہید ہو گئے۔
حضرت علی شیعوں اور سنیوں، دونوں کے ہاں سیاسی طور پر اور روحانی طور پر اہم ہیں۔
فرقوں کے نزدیک حضرت علی کے متعلق متعدد سوانح عمریاں۔ ایک دوسرے کے نزدیک نادرست ہیں۔لیکن وہ اس بات پر تمام متفق ہیں کہ وہ پارسا مسلم اور قرآن و سنت پر سختی سے کاربند تھے۔
سنی حضرت علی کو چوتھا اور آخری خلیفہ راشد سمجھتے ہیں۔ جبکہ شیعہ واقعہ غدیر خم کی تاویل کر کے انہیں محمد کے بعد پہلا اِمام مانتے ہیں۔ شیعوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ حضرت علی اور دیگر شیعہ ائمہ (اہل بیت سے تمام) بھی محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حقیقی جانشین ہیں۔
اسی اختلاف پر امت مسلمہ کو شیعہ اور سنی فرقوں میں تقسیم کیا تھا۔ حضرت علی نے مختلف غیر مسلم تنظیموں کی جانب سے پزیرائی حاصل کی ہے۔ جیسے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے لیے عالمی تنظیم نے ان کے طرز حکمرانی اور سماجی انصاف کی تعریف کی ہے۔
حضرت علی ؓ کے اقوال